غزلیہ مشاعرہ مركزالدراسات الاسلاميه جامعةالرضا بریلی شریف یوپی انڈیا 2020 Click here...


غزل


تمہیں بھی پیارہےمجھ سےکمال ہے جاناں 
یاصرف مجھکو پھنسانےکی چال ہےجاناں 

بڑھا رہے ہم  محبت  کا ہاتھ سنئے تو 
ہمارےپاس میں تھوڑاہی مال ہے جاناں 

جی مان لو میرےخوابوں میں تم نہیں آتے
تو پھر یہ گالوں  پہ کیا لال لال ہے جاناں 

سبھی کو اپنی طرف کھینچ کر لے آتا ہے 
تمہارے پاس وہ حسن و جمال ہے جاناں 

میری  وفا  کو  سرعام  کردیا   رسوا 
اب اس کےبعد یہ کیساملال ہے جاناں 

زرا بھی آپ کو اس  کا خیال ہے ہمدم
تمہاری یاد میں کیسا یہ حال ہے جاناں 

تیری  جدائی  کے  ایام   کیسے  گزرینگے
ہاں/ یہ ایک دن ہی لگےایک سال ہے جاناں 

کسی کو دیکھنا  جائز نہیں  ہمارے لئے 
اور آپ کے لئے یہ سب حلال  ہے جاناں 

یہ تونے کیا کہا مجھ کو  بھلا دیا تو نے 
بلال تھا تیرے دل  میں  بلال  ہے  جاناں

[محمد ناظم بلال مرکزی]



Ghazal Ali Muhammad Markazi
Ghazal Ali Muhammad Markazi 

غزل

کچھ اسطرح ملاہے جہاں سے صلہ مجھے
کہنے لگے ہیں لوگ  سبھی  بے  وفا  مجھے

کاٹی ہے میں نے کرب سلسل میں زندگی 
ہاتھوں سے اب تو جام  محبت پلا مجھے

یوں تو امیدیں ساری ہوئیں منقطع مگر 
تیرے  وصال  کا  ہے  ابھی   آسرا  مجھے

مرقد میں اپنی شوق سے آیا نہیں ہوں میں
جبراً  کسی کے  عشق میں  لایا  گیا   مجھے

میں ہوں میان صحرا سبھی راستے ہیں گم 
اور  چھوڑ  کر  گیا ہے  میرا   قافلہ    مجھے

جانا ہے تجھکو شوق سے تو چھوڑ جا مگر 
یہ تو بتا دے کس کی  ملی  ہے  سزا  مجھے

نہ دل میں آرزو ہے نہ آنکھوں میں جستجو 
جب سے کیا ہے آپ  نے  یہ  غم عطاء مجھے

مجھکو اسیر  عشق و محبت  نہ کر علی 
یا جان لے  لے  میری یا  کردے  رہا  مجھے

               [علی محمد مرکزی] 


یوں اجنبی سے پیار کا دعویٰ نہ کیجئے 
رسم و رواج عشق کو رسوا نہ   کیجئے 


دامن ہے پاک میرا  جفاؤں  کے داغ سے 
ناموس  کا  سوال  ہے  میلا  نہ  کیجئے


اک عمر میں نے  ساتھ گزاری ہے آپ کے
مجھ سے خدا کے واسطے پردہ نہ کیجئے


ایمان ڈول جاتا ہے  زاہد کا  اس  طرح 
یوں سج سنور کے سامنے آیا نہ کیجئے

مانا کہ پہلے جیسے مراسم نہیں رہے 
ترک  تعلقات   خدارا    نہ      کیجئے


Ghazal Muhammad Hasan Raza Markazi
Ghazal Muhammad Hasan Raza Markazi 

غزل

سنئے نہ یار یہ حقیقت ----- ہے 
مجھ کو تم سے بڑی محبت  ہے

آپ بھی اب بتائے نہ ---- مجھے
کیا تمہیں بھی ہماری چاہت  ہے

ویسے آنکھوں سے قتل کرنے میں
تم کو حاصل بڑی مہارت ---- ہے 

آپ کا مسکرانا کیا کہنا --- ہے 
میرے محبوب اک قیامت   ہے

چھوڑ کر آپ مجھ کو مت جانا 
آپ سے زندگی میں راحت--- ہے

میرے چھوٹے سے دل کی دنیا پر
آپ ہی کی تو بادشاہت ------- ہے 

چھوڑ کر جارہے ہو رستے میں 
یہ بھلا کونسی شرافت ---- ہے 

زخم دیکر دل محبت ------- کو
پوچھتے ہو کہ کیسی حالت ہے 


دیکھو! اظہار عشق کرنا ---- تو
میری فطرت ہے میری عادت ہے

جو بھی کہنا تھا کہہ دیا میں نے
اب بتاؤ کوئی شکایت -------- ہے


غزل


رنج و غم اور یہ جفا کیا ہے 
یار میں نے بتا  کیا    کیا  ہے 

چل یہ سچ ہے کہ بے وفا ہوں میں
اب بتا   تیرا    فیصلہ   کیا     ہے

درد میں لوگ مسکراتے ہیں 
اس محبت کا فلسفہ کیا  ہے

آج تک جان نہیں سکا کوئی 
کہ محبت کی انتہا کیا   ہے

وقت    یاد  میں   سدا    رونا 
ہم کو اس عشق سے ملا کیا ہے

خیر یہ  بات  تو  سمجھ    آئی 
تیرے دل میں میری جگر کیا ہے

مجھ کو اپنوں نے کر دیا بدنام 
چھوڑ اب شکوٰہ و گلہ  کیا   ہے

رسوا  کرنا ہمیں بھی  آتا  ہے
ایسی باتوں سے فائدہ  کیا ہے

گر محبت ہے آپ کو مجھ سے
پھر یہ دوری یہ فاصلہ کیا  ہے

دل دکھا ہو تو کچھ پتہ بھی ہو
غم کا  عالم  تمہیں پتہ  کیا   ہے

آےحسن دل بھی کسکو دےبیٹھے
جو  نہیں  جانتے   وفا   کیا     ہے


غزل


جو بھی کہنا ہو صاف صاف کہو 
میری جانب سے فل اجازت -- ہے

یا تو ہاں کا جواب دیدیجئے 
یا یہ کہہ دیجیئے کہ نفرت ہے

اب تلک کرنا نہیں سکا اظہار 
یہ تو ناچیز کی شرافت -- ہے

دیکھو! ناراض یار مت ہونا 
شعر کہنا تو میری عادت ہے

میری آنکھوں میں جاگتے سوتے 
آپ ہی کی حسین صورت --  ہے

أے حسن کچھ کہو میرا محبوب 
خوب صورت ہے خوب سیرت  ہے


 [محمد حسن رضا مرکزی]


Ghazal Muhammad Naaz Markazi
Ghazal Muhammad Naaz Markazi 



غزل

میں  تلاش  کرتا  ہوں  آپ  کو کہاں  اور  کسی  کی تلاش ہے 
مجھے غم کی آپ کے ہے طلب مجھے کب خوشی کی تلاش ہے

نہ تو ہوش ہے نہ خیال ہے یہ روانگی ہے کہ بے خودی
میں بھٹک رہا ہوں گلی گلی کسی اجنبی کی  تلاش ہے

میرےہم نفس میرے ہم نوامیرےہم نشیں میرےدل ربا 
ملے  آپ  آپ  کا  شکریہ  مجھے آپ  ہی کی تلاش ہے

میرا  چاند  بام  فلک  سے  جب  اتر  آئے  گا  میری   گود   میں 
مجھے اس پہر کی ہے جستجو مجھے اس گھڑی کی تلاش ہے

تیری یادوں کاتھا بس اک دیا وہ بھی ٹمٹمانےلگاہے اب 
تیرے ارد گرد ہے تیرگی مجھے روشنی  کی  تلاش ہے

ہے رگوں میں گردش خوں ابھی ابھی ناز سانسوں میں ہے رشق 
ابھی  دیکھنے  کی  ہے  جستجو  ابھی  زندگی  کی  تلاش  ہے

[محمد ناز مرکزی]




5 comments

Click here for comments

Thanks شکریہ
Mahil Razvi Markazi ConversionConversion EmoticonEmoticon

Search This Blog

Contact Form

Name

Email *

Message *